اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں ٹرمپ خطاب کر رہیے ہیں۔۔ حسب حال مسلمانوں کی مظلومیت کا ذکر کرنے کی بجائے ان کو صرف تسلیاں دیتے رہے اور ان کو ڈو مور کا بھی کہتے رہے۔۔ اپنے ایجنڈے پر لوگوں کو قائل کرنے کی کوشش بھی کی۔۔ دنیا کے مظلوم مسلمانوں۔۔۔۔ کے زخموں پر مرہم کی بجائے ان کو آپس میں لڑنے کے پروگرام بھی بتاتے رہے۔ وینزویلا کے شاباش دی۔۔۔
میں تمہاری ماں کو سراہتا ہوں مسلمان بھی پڑھے گا اور ہندو تو اس کو اپنا قومی اور مذہبی فریضہ سمجھ کر پڑھے گا۔ وندے ماترم کا ترجمہ ہے۔۔جب سے ہندو مذبہی جنونی آے ہیں۔ مسلمانوں پر تشدد بڑھتا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کو وندے ماترم پڑھنے پر مجبور کر دہشت گردی سے کم نہیں۔ اب بھارتی عدالتیں بھی اس ۔۔ میدان میں آ گئی ہیں وندے ماترم کیا ہے؟ وندے ماترم ایک بنگالی شاعر و ادیب بنکم چندر چٹرجی کی ۱۸۷۶ء میں لکھی نظم ہے۔ نظم میں ملک کو ایک دیوی خیال کرتے ہوئے جہاں اس کی تعریف و توصیف بیان کی گئی ہے‘ وہیں اس کی پرستش کرتے ہوئے اسے ’درگا‘ اور ’کالی‘ قرا ردیا گیا ہے اور دشمن کو نیست و نابود کرنے کے عزائم بھی ظاہر کر دیے گئے ہیں۔ اپنے مشمولات کے لحاظ سے بنکم چندر چٹرجی کی یہ نظم یوں بھی خالص مذہبی حیثیت کی حامل ہے جسے دیگر مذاہب کے لوگ کسی بھی صورت میں نہیں پڑھ سکتے اور اگر اس کے پس منظر کی مناسبت سے بات کی جائے تو مذکورہ نظم سے نہ صرف فرقہ پرستی بلکہ وطن دشمنی کی بھی بو آتی ہے۔ہندوستان جو پہلے ہی فرقہ پرستی اور انتشار کا شکار ہے اس فیصلے سے مزید مسائل کا شکار ہو گا۔
جہالت کی انتہا۔۔زیادتی کا بدلہ۔۔بہن سے زیادتی ملتان میں پنچایت کا انوکھا فیصلہ۔۔۔زیادتی کسی نے کی اور اس کا بدلہ بہن دے۔۔ مختاراں مائی کی کیس کی یاد تازہ ہوگئی ۔ لگتا ہے ابھی معاشرے کو بہت زیادہ بدلنے کی ضرورت ہے کیا آپ اس بات سے متفق ہیں؟؟؟؟