Skip to main content

موبائل فونز کا بڑھتا ہوا استعمال اور بچوں پر اثرات

 


موبائل فونز کا بڑھتا ہوا استعمال بچوں کی زندگیوں پر نمایاں اثرات ڈال رہا ہے۔ یہاں بچوں پر موبائل کے اثرات کی تفصیل دی گئی ہے:

جسمانی اثرات

  1. آنکھوں کی تھکان:

    • ڈیجیٹل آئی سٹرین: موبائل کی سکرین پر زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کی آنکھوں میں تھکان، خشکی، دھندلاہٹ، اور سر درد ہو سکتا ہے۔
  2. نیند کی کمی:

    • بلیو لائٹ: موبائل کی بلیو لائٹ نیند کے ہارمونز کو متاثر کرتی ہے، جس سے بچوں کو نیند آنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں اور نیند کی کمی ہو سکتی ہے۔
  3. جسمانی صحت:

    • موٹاپا: زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے اور جسمانی سرگرمیوں میں کمی کی وجہ سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

ذہنی اثرات

  1. توجہ کی کمی:

    • پرتشدد مواد: موبائل گیمز اور ویڈیوز میں پرتشدد مواد بچوں کی توجہ اور ارتکاز کو متاثر کر سکتا ہے۔
    • بے چینی اور ڈپریشن: سوشل میڈیا اور آن لائن مواد کی وجہ سے بے چینی اور ڈپریشن جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
  2. تعلیمی کارکردگی:

    • کمزور کارکردگی: موبائل کا زیادہ استعمال بچوں کی تعلیمی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے کیونکہ ان کی توجہ پڑھائی سے ہٹ جاتی ہے۔

سماجی اثرات

  1. سماجی تعلقات میں کمی:

    • تنہائی: موبائل کا زیادہ استعمال بچوں کو حقیقی دنیا کے سماجی تعلقات سے دور کر سکتا ہے، جس سے وہ تنہائی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
  2. غیر مناسب مواد تک رسائی:

    • آن لائن خطرات: انٹرنیٹ پر موجود غیر مناسب مواد بچوں کی ذہنی اور اخلاقی تربیت پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

  1. وقت کی حد مقرر کریں:

    • بچوں کے موبائل استعمال کے وقت کی حد مقرر کریں تاکہ وہ متوازن زندگی گزار سکیں۔
  2. محتاط نگرانی:

    • بچوں کے موبائل استعمال کی نگرانی کریں اور انہیں غیر مناسب مواد سے بچائیں۔
  3. جسمانی سرگرمیاں:

    • بچوں کو جسمانی سرگرمیوں میں شامل کریں تاکہ وہ موبائل کے استعمال کو کم کر سکیں۔
  4. تعلیمی مواد:

    • بچوں کو تعلیمی اور معلوماتی مواد تک رسائی دیں جو ان کی ذہنی تربیت میں مددگار ہو۔
  5. خاندانی وقت:

    • بچوں کے ساتھ خاندانی وقت گزاریں اور موبائل سے دور رہ کر مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیں۔

اختتام

موبائل فونز کا زیادہ استعمال بچوں کی جسمانی، ذہنی، اور سماجی صحت پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔ مناسب احتیاطی تدابیر اپنا کر اور موبائل کے استعمال کو متوازن کر کے ان نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔ والدین اور سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی موبائل فونز تک رسائی کو متوازن اور محفوظ رکھیں تاکہ ان کی مجموعی صحت اور ترقی بہتر ہو سکے۔

Comments

Popular posts from this blog

agr ap ki bevi aj kal, ap ko jali rotiyan khla rahi hae tu....tu pher tyar ho jain...

agr ap ki bevi aj kal, ap ko jali rotiyan khla rahi hae tu....tu pher tyar ho jain... hahaha..........

بے نسلے پر احسان نہیں کرتے۔

                ایک شاہین کو شکاری کی گولی نے زخمی کر دیا۔  اسی دوران ایک ہرن نے دیکھا تو شاہین کو لیجا کر ایک جھاڑی کے پیچھے چھپا دیا اور اسکا خوب خیال رکھا   کچھ عرصہ بعد شاہین صحت مند اور اڑنے کے قابل ہو گیا تو اپنے محسن سےکہا میں اس کا بدلہ کیسے اتارونگا ہرن نے کہا اس عمل کا نام احسان ہے اور احسان کو کسی اور پر ایسا ہی عمل کر کے اتار دینا ۔ ۔  چند روز بعد شاہین نے دیکھا کہ سیلاب کے پانی میں ایک چوہا پهنس کر مر جائے گا اس نے اس کو پانی میں سے اپنے پنجوں میں لیا اور اپنے گهونسلے  میں لے آیا اور اپنے پروں میں چهپا کر گرمائش دی  جیسے ہی چوہے کو هوش آئی اس نے شاہین کے مضبوط پر کاٹنے شروع کر دیے ۔ ۔  جیسے ہی شاہین نے پرواز کے لیے چھلانگ لگائی تو گر پڑا اسے ایکبار پھر وہی ہرن نظر آ گیا تو اس نے کہا تمہاری احسان والی نصیحت سے مرا ہوں  ہرن نے پوچھا تم نے احسان کس پر کیا اس نے جواب دیا کہ چوہے پر تو ہرن نے کہا کہ تمارے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے کیونکہ بے نسلے پر احسان کرو گے تو سزا بهی بھگتو گے  ...

Mona Leza ki mother soni thi ya mona leza

Mona Leza ki mother soni thi ya mona leza....ya jan kr ap heran ho jae gae Mona Leza ki mother soni thi ya mona leza ............. ......... ........... ............. ya jan kr ap kia karen gae wo tu ab mr gi hae