نواب سر صادق محمد عباسی مرحوم کے نام خط السلام علیکم نواب صاحب امید ھے آپ جنت میں بیٹھے اپنے 158 بیٹے بیٹیوں کو جنت میں خوش آمدید کر نے کے لئے بے تاب ہونگے کیونکہ آپ کو اپنی رعایا اپنی اولاد کی طرح عزیز تھی آپ کو بھی آج سکون نہیں ھوگا آپ اپنے پاس آنے والے اپنے بیٹے بیٹیوں کو تو سنبھا ل لوگے ان کو سینے کے ساتھ بھی لگا لوگے ان کو جنت کی سیر بھی کرا لوگے ان کے تھکے چہروں کو دیکھ کے فرشتوں سے خوب خدمت بھی کرا لوگے اور مجھے پتا ھے آج آپ خود اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک آپکے بیٹے بیٹیاں چین و سکوں میں نہیں آجاتی ھونگی آ پ کو غصہ بھی ھوگا کہ آپکی دنیا کی امیر ترین ریاست بہاول پور کی رعایا کے ساتھ یہ کیا ہو گیا , یہ تو ہیں اوپر کی باتیں مگر نواب صاحب ھم زمین بہاول پور پر بسنے والے کہاں جائیں ھم مر گئے ھم جل گئے ھماری لاشوں کو لالچ کا طعنہ دے کر سب نے منہ پھیر لیا نواب صاحب کون انکو بتائے گا ھم کہاں کے لالچی ہیں نواب صاحب انکو کون بتائے گا آپ نے تو اعلان کیا تھا آجاؤ لےاسٹامپ پیپر لے آؤ مجھ سے زمینں لے لو انک...